چین: عالمی حکمرانی کے فریم ورک کے اندر انسانی حقوق کے فروغ میں
ایک فعال شراکت دار
بیجنگ، 5 دسمبر 2023/پی آر نیوز وائر/ —
چائنیز اکیڈمی آف سوشل سائنسز کے ہیومن رائٹس ریسرچ سینٹر کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر اور محقق لیو ہواوین نے شی جن پنگ کی کتاب : انسانی حقوق کا احترام اور تحفظ کا جائزہ لکھا۔ ان کا ماننا ہے کہ یہ کتاب انسانی حقوق کے احترام اور تحفظ کے حوالے سے صدر شی جن پنگ کے نقطہ نظر کا جامع جائزہ فراہم کرتی ہے۔ یہ کتاب اس بارے میں بھی اہم بصیرت فراہم کرتی ہے کہ کس طرح چین عالمی حکمرانی کے فریم ورک کے اندر انسانی حقوق کو فروغ دینے میں فعال کردار ادا کرتا ہے۔ عالمی حکمرانی کے فریم ورک کے اندر انسانی حقوق کے فروغ میں فعال شرکت چین کے لئے انسانی حقوق پر مبنی ترقی کے حصول کے لئے ایک اہم حکمت عملی اور بڑا سنگ میل ہے۔ چین کے صدر شی جن پنگ نے اپنی کتاب ‘شی جن پنگ: انسانی حقوق کا احترام اور تحفظ’ میں چار نکات بیان کیے ہیں۔
پہلا، دنیا بھر کے ممالک کو حقیقی کثیر الجہتی پر عمل کرنا اور بین الاقوامی نظام، جس میں اقوام متحدہ اس کے مرکز میں ہے اور بین الاقوامی قانون کی بنیاد پر بین الاقوامی نظام قائم ہے، کی حفاظت کرنی چاہیے۔ 21 ستمبر، 2021 کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے عام مباحثے میں اپنی تقریر میں، شی نے کہا، ” ہمیں لازماً عالمی حکمرانی کو بہتر بنانا ہو گا اور حقیقی کثیرالجہتی پر عمل کرنا ہو گا۔ دنیا میں، صرف ایک بین الاقوامی نظام ہے، یعنی وہ بین الاقوامی نظام جس کے مرکز میں اقوام متحدہ ہے۔ بین الاقوامی نظام صرف ایک ہے، یعنی بین الاقوامی نظام جو بین الاقوامی قانون کے مطابق ہے۔” انہوں نے اقوام متحدہ کی اہمیت پر بھی زور دیا کہ وہ "سلامتی، ترقی اور انسانی حقوق کے تینوں شعبوں میں کام کرے اور متوازن انداز میں آگے بڑھے۔”
دوسرا، تمام ممالک کو پائیدار ترقی کے لئے 2030 کے ایجنڈے کی اہمیت پر زور دینا چاہیے اور ایک ایسا صالح حلقہ تشکیل دینا چاہیے جہاں تعاون، ترقی اور انسانی حقوق ایک دوسرے کو تقویت دیں۔ چین اقوام متحدہ کے ملینیم ڈیولپمنٹ گول (MDGs) کو عملی جامہ پہنانے والا پہلا ترقی پذیر ملک ہے، جس نے عالمی سطح پر غربت کے خاتمے میں 70 فیصد سے زیادہ حصہ ڈالا ہے۔ اپنے معاملات کو اچھی طرح سنبھالنے کے ساتھ ساتھ، چین عالمی اقتصادی ترقی کو چلانے میں بھی ایک فعال کھلاڑی ہے۔ پائیدار ترقی کے لئے 2030 کے ایجنڈے کا حامی اور اس پرعمل پیرا، چین اقوام متحدہ کے ترقیاتی ایجنڈے کی تشکیل اور نفاذ کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔
تیسرا، چین نے ترقی پذیر ممالک کی ترقی اور جنوبی-جنوبی تعاون کے لئے سنجیدہ توانائی وقف کی ہے۔ خود سب سے بڑا ترقی پذیر ملک ہونے کے ناطے چین کو معاشی اور سماجی ترقی کے ذریعے زندہ رہنے اور پھلنے پھولنے کے راستے پر دیگر ترقی پذیر ممالک کے ساتھ اسی یا اسی طرح کے کام کا سامنا ہے۔ درحقیقت چین کی خارجہ پالیسی کا ایک بنیادی اصول تیسری دنیا کے ممالک کے ساتھ یکجہتی اور تعاون کو مضبوط بنانا ہے۔
چوتھا، ہر ملک کو انسانیت کی مشترکہ اقدار کو برقرار رکھتے ہوئے مشترکہ مستقبل کی عالمی برادری کی تعمیر میں فعال کردار ادا کرنا چاہیے۔ چین کی کوششوں کی بدولت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل، اقتصادی و سماجی کونسل اور انسانی حقوق کونسل نے مشترکہ مستقبل کی عالمی برادری کی تعمیر کے تصور کو متعدد قراردادوں میں شامل کیا ہے، جس سے یہ بین الاقوامی انسانی حقوق کی بحث کا ایک اہم جزو بن گیا ہے۔ بین الاقوامی برادری نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ انسانی حقوق کا احترام اور تحفظ کیا جانا چاہیے اور یکجہتی اور تعاون کو مضبوط کیا جانا چاہیے۔ عالمی حکمرانی کے فریم ورک کے اندر انسانی حقوق کو فروغ دینا صدر شی جن پنگ کی طرف سے روشن کردہ امن، ترقی، راستی، انصاف، جمہوریت اور آزادی کی مشترکہ اقدار اور مشترکہ مستقبل کی عالمی برادری کی تعمیر میں مضبوطی سے گڑا ہوا ہے۔
Photo: https://mma.prnewswire.com/media/2293156/Foreign_Languages_Press.jpg
Logo: https://mma.prnewswire.com/media/2288625/4439459/Foreign_Languages_Press_Logo.jpg
رابطہ: مس لیو یوھانگ
فون: 008610-68995846
ای-میل: 1542190629@qq.com